Friday, November 28, 2014

دیکھ لو مودی کیا سوچ رہا تھا - Handshak of the Day in SAARC

کل ہی میں نے ایک تصویر لگایی جس میں انڈین پرایم منسٹر مودی کو سوچ میں گم دکھایا گیا اور اسکا عنوان تھا کہ مودی سوچ رہے ہیں کہ پرایم منسٹر پاکستان نواز شریف کا سامنا کیسے کرونگا تو کچھ دوستوں نے مزاق میں اڑا دیا مگر آج یہ وڈیو دیکھ کر وہ یقینا خوش ہونگے کہ مودی اسی لمحے کے بارے میں سوچ رہے تھے کہ کیسے میں ہاتھ آگے بڑھاونگا جب میں نے اتنا سخت مگر غیر ضروری پوزیشن لے لی ہے 

بظاہر مودی نے ہاتھ بڑھایا کہ جیسے وہ نیپال کے صدر سے ہاتھ ملانا چاہتے ہیں مگر ہاتھ سیدھا نواز شریف کی طرف بڑھا دیا اور پھر یہ لمحہ یادگار ہوگیا - دیکھیے اور لطف دوبالا کیجیے




دیکھ لیا نتیجہ کہ "مودی" کیا سوچ رہا تھا کیونکہ آخرکار ہاتھ آگے بڑھا ہی لیا مودی نے اور کھسیانی ہنسی کے ساتھ لطیفہ بھی سنایا ان کے کان میں 

Thursday, November 27, 2014

Pakistan's Diplomacy Strategy - ہم آپس کی سیاسی لڑایی میں کہیں پاکستان کو نقصان تو نہیں پہنچا رہے؟

نہ جانے کیوں آج اپنے آپ پر بہت غصہ آیا اور صبح سے میں اپنے آپ سے صرف ایک ہی سوال بار بار پوچھ رہا ہوں - کیا ہم آپس کی سیاسی لڑایی میں کہیں پاکستان کو نقصان تو نہیں پہنچا رہے؟

ہم اگر یہ مان لیں کہ نوازشریف کرپٹ ہے، مکار ہے، جھوٹا ہے، اپنے پورے خاندان کو نوازنے میں لگا ہوا ہے اور اس نے انتخابات میں عمران خان کے ساتھ دھاندلی کی ہے، اربوں روپے کے اثاثے بنا لیے ہیں تو یہ سب الزامات جب تک ثابت نہیں ہونگے اسکو سزا کیسے ملے گی؟

Nawaz Sharif and Modi in SAARC Summit in Nepal
کیا اگر عمران خان کے کہنے کے پر ہی نواز شریف یا کسی بھی شخص جو کہ پاکستان یا پاکستان سے باہر ہے کو ہم مجرم گرداننا شروع کر دیں؟ کیا یہی نیے پاکستان کے انصاف کا پیمانہ ہوگا؟ کیا یہی وہ انصاف ہے جسکی مثالیں دیتے عمران خان اور اسکے چاہنے والے نہیں تھکتے؟ کیا یہی وہ انصاف ہے جو ہر کسی کو اسکی دہلیز پر ملے گا؟

یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ انصاف کونسا ادارہ کرے گا؟ سپریم کورٹ؟ ہایی کورٹ؟ یا پھر عمرانی کورٹ جو کہ کنٹینر پر لگی ہویی ہے؟ اس طرح تو شہنشاہ جہانگیر نے بھی کبھی انصاف نہیں کیا تھا جس قسم کا انصاف یہ انصاف کے دعویدار کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ آپ نہیں مانتے، کسی ہایی کورٹ کا حکم آپ پر نافز نہیں ہوسکتا تو پھر کونسے عدل اور انصاف کی بات کر رہے ہو؟
Zarb-eAzab is the Final Battle for PEACE in the Pakistan and Region
بات بہت لمبی ہو جایے گی میں مختصر کر کے اپنے اصل موضوع پر آتا ہوں، نواز شریف سے آپکو لاکھ اختلاف سہی، ہونا بھی چاہیے کیونکہ یہ جمہوری حق ہے آپکا اور شاید جمہوریت کا حسن بھی ہو مگر جب تک اس بات کا فیصلہ نہیں ہوجاتا کہ نوازشریف نے دھاندلی کی ہے یا کروایی ہے اور جو کہ کسی نہ کسی عدالت اور تربیونل میں ہی ہو سکتی ہے تب تک، "خدارا قومی معاملات جس میں سرفہرست فارن ڈپلومیسی ہے اس پر کم از کم پواینٹ سکورنگ سے گریز کیا جایے" کیونکہ میری ناقص عقل کے مطابق اس وقت نوازشریف پاکستان کی نمایندگی کر رہا ہوتا ہے نہ کہ مسلم لیگ نواز کی۔ آپ سب میرے بھایوں سے میری مودبانہ التجا ہے برایے مہرابنی اس پر سوچیے گا ضرور۔ باقی آپ سب لوگ مجھ سے زیادہ علم، شعور، عقل اور آگاہی رکھتے ہیں اور مجھ سے زیادہ محب وطن اور پاکستانیت کا درد رکھتے ہیں کیونکہ آخرواول پاکستان ہی ہماری آن، بان، شان اور جان ہے اور اسی کی بہتری اور سربلندی کے لیے ہم سب کا تن من دھن سب قربان ہے -کیونکہ  پاکستان ہم سے نہیں ہم پاکستان سے ہیں - پاکستان زندہ باد



Tuesday, November 18, 2014

عمران نے ریحام خان سے شادی کی تردید کردی - Imran Khan Rejects Rumors of Marriage with Reham Khan

Islamabad – Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) chairman Imran Khan has rejected the rumors of marriage with anchorperson Reham Khan, veteran journalist Dr. Shahid Masood has told.
Rumors were making rounds on social media from past several days that the cricketer-turned-politician tied the knot with Reham, a British Pakistani journalist and an anchor working at AAJ TV, in a hush-hush ceremony on November 3.
However, Dr. Masood, in his popular program Live With Dr. Shahid Masood on News One channel, told that Imran Khan has confirmed him that there’s no authenticity in marriage news. He further said that this ‘utter non-sense’ news could be a conspiracy to defame PTI chief.


Aaj News anchor Reham Khan Previously Worked for BBC (Watch Video)


Sunday, November 16, 2014

نواز شریف نے بھارتی گاڑی استعمال کرنے سے انکار کر دیا - No to India by PM Pakistan

According to News Sources, "MIan Muhammad NAwaz Sharief, Prime Minister of Pakistan has refused to use Indian Bullet Proof Vehicle during his up coming visit to Nepal for SAARC Summit, November, 2014.
نواز شریف نے بھارتی گاڑی استعمال کرنے سے انکار کر دیا


Monday, November 10, 2014

Ismail Shahid - Legendary Actor of Pakistan TV & Film Industry

Ismail Shahid is one of the legendary and famous actor which Pakistan TV and Film Industry has ever produced. He was born in 1955 in a small village "Utmanzai" of Charsaddah District of Khyber Pukhoon Khuwa formerly called NWFP.
Ismail Shahid was recognized from his famous Pashto TV Serial "Dowa ao Dowa Penzo" (Two and Two Five) when he played one of the best character of his life called, "Manai". Still people call him with this character name which brought him in the lime light of the Entertainment Industry.

Ismail Shahid got country wide recognition when he played a role of, "Da Jee" in the Peshawar TV Center production, "Jhoot ki Aadat Nahi Mujhey" aired in mid 90s.


Ismail Shahid has worked so far more than 800 TV, Film and Radio plays and has received more than 400 awards including the country's most recognized and Highest Presidential award of  "Pride of Performance" which is the proof of recognition of this "Living Legend".


Ismail Shahid Actor who turned Producer and Director of Tele Films has produced more than 40 Super Hit Pashto Tele Films in which he also played some amazing and prominent characters as well. His latest Super Hit Comedy Tele Film is "Qulqula Khan" breaking all historic records of previous Films and TV Dramas.