Tuesday, October 28, 2014

پاکستان میں سیاسی انتہا پسندی اپنے عروج پر - Pakistan's Political Dimensions

پاکستان میں صرف 3 ہی طرح کے لوگوں کا قبضہ ہے
 ایک وہ جو شخصیت پرستی کے قایل ہیں اور وہ اپنے اس فعل میں انتہا پر ہیں اور کسی دوسرے کی بات سننے کے بھی روادار نہیں اور اپنی پسندیدہ شخصیت کے ہر جایز اور ناجایز عمل کو بھی جھوٹ اور لفاظی کے زریعے سچا اور جایز ثابت کرنے کی لا حاصل مگر گناہ سے بھرپور سعی کرتے ہیں اور یہ بھی نہیں سوچتے کہ ہر کسی نے اپنی اور صرف اپنی قبر میں جانا ہے اور جس شخصیت کی خاطر وہ اپنا آج اپنی کل [آخرت] کی خاطر  تیاگ رہے ہیں وہ ان کے کسی کام نہیں آنا بلکہ
روز محشر وہ صاف مکر جایے گا


دوسرے وہ لوگ جو ہر سنی سنایی کو بنا کسی تحقیق کے آگے بڑھا دیتے ہیں اور یہ سب موقع پرست ہیں جس طرف کی ہوا چل رہی ہوتی ہے یہ اسی طرف ہوتے ہیں مگر یہ ہوتے بہت خطرناک ہیں کیونکے ان کے پاس دلیل نہیں ہوتی مگر دھونس خوب جماتے ہیں ان سے آپکو اپنی عزت بچا کر چلنا پڑتا ہے
تیسرے وہ لوگ جو  علم والے ہیں اور جانتے ہیں مگر انکی بات میں اب وزن نہیں رہا کیونکہ انسان ہونے کے ناطے یہ بھی اسی بھیڑ چال میں کبھی کبھی بہہ جاتے ہیں شاید یہ سوچ کر کے پہلے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا جایے اور پھر انکو سچ اور حق کی جانب موڑا جایے حالانکہ یہ لوگ حق کے قریب ہوتے ہیں مگر ان کی بات میں اثر ختم ہوتا جا رہا ہے کیونکہ اس تیزی کے ماحول میں کویی انکی نہ تو سنتا ہے اور نہ ہی مانتا ہے اس وقت تک جب تک کہ وہ اپنے دماغ کو آرام دیکر اسکو کسی دباو یا شخصیت پرستی کی خول سے باہر نکل کر سوچنے کا موقع نہیں دیتے
میں سمجھتا ہوں کی پاکستان کے دن بدلنے والے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ہمیں کویی ایسا رہنما ملے گا جو ہمیں تقسیم کرنے کی بجایے ایک کرے گا اور میں نہیں سمجھتا کہ عمران خان وہ لیڈر ہے مگر کویی اور جو ہمارے سامنے ہے مگر ہم اسے جانتے نہیں وہ دن دور نہیں کیونکہ اس مادی دنیا کے سارے بت ایک ایک کر کے پاش پاش ہورہے ہیں اور خود اپنی قبریں کھود رہے ہیں اور ان سب کو بہت ہی جلدی ہے یا یہ لوگ بہت جلدی میں ہیں

No comments:

Post a Comment