صدیوں سے یہی ہوتا آرہا ہے - روزانہ لاکھوں لوگ آتے ہیں، دنیا میں وقت گزارتے ہیں اور چلے جاتے ہیں- ان کے آنے سے دنیا میں کویی تبدیلی آتی ہے نہ ہی ان کے جانے پر چند عزیزوں کے سوا کسی کی آنکھ برستی ہے لیکن بعض لوگ کتنے خوش قسمت واقع ہوتے ہیں - وہ دنیا میں آتے ہیں تو اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں - وہ جتنا عرصہ جیتے ہیں ایک دنیا کو ساتھ لیکر، اور دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو کروڑوں دلوں کو غمزدہ کر کے-
قاضی حسین احمد انہی لوگوں میں سے تھے، جنکی زندگی سعادت کی تھی اور جن کا رخصت ہو جانا غمگین کر دینے والا تھا- قاضی حسین احمد نے اپنی کردار اور اخلاق سے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا اور کروڑوں دلوں میں اپنے لیے جگہ بنایی-
قاضی حسین احمد حقیقت میں میں "عزیز جہاں" ٹھرے- انکی محبت سرحدوں اور زبان و نسل سے مورا تھی - انھوں نے بلا تفریق اپنی محبتیں نچھاور کیں اور نتیجے میں وہ "عزیز جہاں" ٹھرے۔
آج قاضی حسین احمد ہم میں نہیں مگر انکی یادیں زندہ ہیں ۔ اور یہ کتاب انہی خوبصورت یادوں پر مشتمل ایک خراج عقیدت ہے-
میں نے یہ کتاب ابھی پڑھنا شروع کی ہے اور یقین جانیے کہ اسکا پہلا باب ہی اتنا مسحورکن ہے کہ دل چاہ رہا ہے کہ آج ہو اسکو مکمل پڑھ لوں۔
کوشش کروں گا کہ اس میں سے کچھ چیدہ چیدہ اقتباسات اپنے دوستوں کے سامنے وقتا فوقتا پیش کرتا رہوں
قاضی حسین احمد انہی لوگوں میں سے تھے، جنکی زندگی سعادت کی تھی اور جن کا رخصت ہو جانا غمگین کر دینے والا تھا- قاضی حسین احمد نے اپنی کردار اور اخلاق سے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا اور کروڑوں دلوں میں اپنے لیے جگہ بنایی-
قاضی حسین احمد حقیقت میں میں "عزیز جہاں" ٹھرے- انکی محبت سرحدوں اور زبان و نسل سے مورا تھی - انھوں نے بلا تفریق اپنی محبتیں نچھاور کیں اور نتیجے میں وہ "عزیز جہاں" ٹھرے۔
آج قاضی حسین احمد ہم میں نہیں مگر انکی یادیں زندہ ہیں ۔ اور یہ کتاب انہی خوبصورت یادوں پر مشتمل ایک خراج عقیدت ہے-
میں نے یہ کتاب ابھی پڑھنا شروع کی ہے اور یقین جانیے کہ اسکا پہلا باب ہی اتنا مسحورکن ہے کہ دل چاہ رہا ہے کہ آج ہو اسکو مکمل پڑھ لوں۔
کوشش کروں گا کہ اس میں سے کچھ چیدہ چیدہ اقتباسات اپنے دوستوں کے سامنے وقتا فوقتا پیش کرتا رہوں
No comments:
Post a Comment